کیا کوفت تھی دل کے لخت کوٹے نکلے

کیا کوفت تھی دل کے لخت کوٹے نکلے
by میر تقی میر

کیا کوفت تھی دل کے لخت کوٹے نکلے
ٹکڑے جو ہوئے جگر کے ٹوٹے نکلے
چھاتی جو پھٹی ندان جلتے جلتے
اس میں کے پھپھولے سارے پھوٹے نکلے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse