آشنائی بزور نہیں ہوتی
آشنائی بزور نہیں ہوتی
مت کرو شر و شور نہیں ہوتی
دوستی جو کہ بے طمع ہو ہے
زر اگر دو کرور نہیں ہوتی
ایک مرتا ہوں تس پے تو مت مر
گور پر اور گور نہیں ہوتی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |