330732آمامین حزیں سیالکوٹی

ابا جب بازار سے آئے
آتے آتے آم بھی لائے
جتنے ہرے تھے سب کچے تھے
پکے ہوئے تھے نرم رسیلے
کچے تو تھے سخت اور کھٹے
دو دو آم دئے تھے ہم کو
دو آپا کو دو آدم کو
میرے آم بہت میٹھے تھے
آدم کے بالکل کھٹے تھے
آم کے نام نہ جانے کیا تھے
طوطا پری نیلم تھے کیا تھے
آم کی نظم امین حزیںؔ کی
پڑھ کے منہ میں آیا پانی


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.