آمدنی اور خرچ
کرایہ مکاں کا ادا کرنے جاؤں
کہ بزاز و خیاط کا بل چکاؤں
دوا لاؤں یا ڈاکٹر کو بلاؤں
کہ میں ٹیکس والوں سے پیچھا چھڑاؤں
خدارا بتاؤ کہاں بھاگ جاؤں
میں اس ڈیڑھ آنے میں کیا کیا بناؤں
بہت بڑھ گیا ہے مکاں کا کرایہ
ادھر نل کے آب رواں کا کرایہ
بقایا ہے ‘برق تپاں’ کا کرایہ
زمیں پر ہے اب آسماں کا کرایہ
ہے بچوں کی فیس اور چندہ ضروری
کتب کاپیوں کا پلندہ ضروری
شکم پروری کا ہے دھندہ ضروری
یہ آدم کی ایجاد بندہ ضروری
بلا کے مصارف ہیں کیا تاب لاؤں
میں اس ڈیڑھ آنے میں کیا کیا بناؤں
عزیزوں کی امداد مہماں نوازی
غریبوں کو خیرات احساں طرازی
خوراک اور پوشاک میں دنیا سازی
ادھر فلم کا شوق اور ادھر عشق بازی
ضروری یہاں سگریٹ اور پان بھی ہے
عدالت میں جانے کا امکان بھی ہے
ہے بھنگی بھی دھوبی بھی دربان بھی ہے
اور اک ساڑی والے کی دوکان بھی ہے
کہاں جاؤں کس کس سے پیچھا چھڑاؤں
میں اس ڈیڑھ آنے میں کیا کیا بناؤں
ہیں میلے بھی اسلامی تہوار بھی ہیں
ہم ایسے مواقع پہ خوددار بھی ہیں
بہت خرچ کرنے کو تیار بھی ہیں
بلا سے جو بے برگ و بے بار بھی ہیں
کسے داستان مصارف سناؤں
میں اس ڈیڑھ آنے میں کیا کیا بناؤں
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |