آپ جن کے قریب ہوتے ہیں
آپ جن کے قریب ہوتے ہیں
وہ بڑے خوش نصیب ہوتے ہیں
جب طبیعت کسی پر آتی ہے
موت کے دن قریب ہوتے ہیں
مجھ سے ملنا پھر آپ کا ملنا
آپ کس کو نصیب ہوتے ہیں
ظلم سہہ کر جو اف نہیں کرتے
ان کے دل بھی عجیب ہوتے ہیں
عشق میں اور کچھ نہیں ملتا
سیکڑوں غم نصیب ہوتے ہیں
نوحؔ کی قدر کوئی کیا جانے
کہیں ایسے ادیب ہوتے ہیں
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |