اتنا نہ غرور کر کہ مرنا ہے تجھے

اتنا نہ غرور کر کہ مرنا ہے تجھے
by میر انیس
295016اتنا نہ غرور کر کہ مرنا ہے تجھےمیر انیس

اتنا نہ غرور کر کہ مرنا ہے تجھے
آرام ابھی قبر میں کرنا ہے تجھے
رکھ خاک پہ سوچ کر ذرا پاؤں انیسؔ
اک روز صراط سے گزرنا ہے تجھے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.