اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی (I)

اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی
by افسر میرٹھی
318965اثر دیکھا دعا جب رات بھر کیافسر میرٹھی

اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی
ضیا کچھ کچھ ہے تاروں میں سحر کی

ہوئے رخصت جہاں سے صبح ہوتے
کہانی ہجر کی یوں مختصر کی

تڑپ اٹھے لحد کے سونے والے
زمیں کی سمت کیوں تم نے نظر کی

سحر دیکھیں یہ حسرت لے گئے ہم
بتائیں کیا تمہیں کیوں کر سحر کی


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.