ادائے دل فریب سرو قامت

ادائے دل فریب سرو قامت
by سراج اورنگ آبادی
294524ادائے دل فریب سرو قامتسراج اورنگ آبادی

ادائے دل فریب سرو قامت
قیامت ہے قیامت ہے قیامت

شہید خنجر الفت موا نہیں
سلامت ہے سلامت ہے سلامت

نہ کرنا جی کوں قرباں تجھ قدم پر
ندامت ہے ندامت ہے ندامت

جماعت میں پری رویوں کی تجھ کوں
امامت ہے امامت ہے امامت

سراجؔ اب عیش کے گلشن کا پانی
ملامت ہے ملامت ہے ملامت


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.