اس بندہ کی چاہ دیکھئے گا
اس بندہ کی چاہ دیکھئے گا
اور اس کا نباہ دیکھئے گا
میں کیسے نباہتا ہوں تم سے
انشا اللہ دیکھئے گا
فوجیں اشکوں کی تل رہی ہیں
یہ حشمت و جاہ دیکھئے گا
عاشق مجھے جان کرتے ہیں قتل
تقصیر و گناہ دیکھئے گا
انشاؔ سے آپ اب خفا ہیں
یوں بھر کے نگاہ دیکھئے گا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |