اس زلف نے ہم سے لے کے دل بستہ کیا
اس زلف نے ہم سے لے کے دل بستہ کیا
ابرو نے کجی کے ڈھب کو پیوستہ کیا
آنکھوں نے نگہ نے اور مژہ نے کیا کیا
کیفی کیا دیوانہ کیا خستہ کیا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |