اس نے مانگا جو دل دیے ہی بنی
اس نے مانگا جو دل دیے ہی بنی
جو نہ کرنا تھا وہ کئے ہی بنی
اس ادا سے دل اس نے پھیرا آج
کہ مجھے دوڑ کر لئے ہی بنی
تیرے ہمراہ غیر کیوں آیا
جس کی خاطر مجھے کئے ہی بنی
دیکھا انجام عشق کا اے دل
جان آخر ہمیں دیے ہی بنی
دست نازک سے اس نے جام دیا
آج مجھ کو شرفؔ پئے ہی بنی
This work is in the public domain in the United States because it was first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and it was first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and it was in the public domain in its home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries). |