اس کے بالا ہے اب وہ کان کے بیچ
اس کے بالا ہے اب وہ کان کے بیچ
جس کی کھیتی ہے جھوک جان کے بیچ
دل کو اس کی ہوا نے آن کے بیچ
کر دیا باؤلا اک آن کے بیچ
آتے اس کو ادھر سنا جس دم
آ گئی انبساط جان کے بیچ
راہ دیکھی بہت نظیرؔ اس کی
جب نہ آیا وہ اس مکان کے بیچ
پان بھی پانداں میں بند رہے
عطر بھی قید عطر دان کے بیچ
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |