اشکوں میں نہاؤ تو جگر ٹھنڈے ہوں
اشکوں میں نہاؤ تو جگر ٹھنڈے ہوں
بھیگے جو مژہ دیدۂ تر ٹھنڈے ہوں
یوں سینہ و قلب سرد ہو جائیں گے
خس خانے میں جیسے بام و در ٹھنڈے ہوں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |