اطوار ترے اہل زمیں سے نہیں ملتے

اطوار ترے اہل زمیں سے نہیں ملتے
by مرزا محمد ہادی رسوا
317735اطوار ترے اہل زمیں سے نہیں ملتےمرزا محمد ہادی رسوا

اطوار ترے اہل زمیں سے نہیں ملتے
انداز کسی اور حسیں سے نہیں ملتے

ان کی بھی بہ ہر حال گزر جاتی ہیں راتیں
جو لوگ کسی زہرہ جبیں سے نہیں ملتے

تم مہر سہی ماہ سہی ہم سے ملو تو
کیا اہل مہک اہل زمیں سے نہیں ملتے

اے حضرت دل ان سے بنی ہے نہ بنے گی
کیوں آپ کسی اور حسیں سے نہیں ملتے

مرزاؔ کو بھی پردا نہیں والا منشوں کی
اچھا ہے جو اس خاک نشیں سے نہیں ملتے


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.