انقلاب روزگار
بس بس کے ہزاروں گھر اجڑ جاتے ہیں
گڑ گڑ کے علم لاکھوں اکھڑ جاتے ہیں
آج اس کی ہے نوبت تو کل اس کی باری
بن بن کے یونہی کھیل بگڑ جاتے ہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |