انقلاب ہند
بارہا دیکھا ہے تو نے آسماں کا انقلاب
کھول آنکھ اور دیکھ اب ہندوستاں کا انقلاب
مغرب و مشرق نظر آنے لگے زیر و زبر
انقلاب ہند ہے سارے جہاں کا انقلاب
کر رہا ہے قصر آزادی کی بنیاد استوار
فطرت طفل و زن و پیر و جواں کا انقلاب
صبر والے چھا رہے ہیں جبر کی اقلیم پر
ہو گیا فرسودہ شمشیر و سناں کا انقلاب
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |