ان کی ٹھوکر میں شرارت ہوگی
ان کی ٹھوکر میں شرارت ہوگی
فتنے اٹھیں گے قیامت ہوگی
کج ادائی کی تلافی کیوں ہو
مہربانی تو مصیبت ہوگی
میری فرصت کا ٹھکانا کیا ہے
آپ کو بھی کبھی فرصت ہوگی
وہ نہ ہوں گے تو نہ ہوگا کچھ بھی
دیکھنے کے لئے جنت ہوگی
کیا خبر تھی دم رخصت یہ عزیزؔ
شکر کے بدلے شکایت ہوگی
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |