اوروں کی طرح سے اب نہ ٹالو
اوروں کی طرح سے اب نہ ٹالو
ہم کو اپنے گلے لگا لو
گالی نہ دیا کرو کسی کو
بس بس اپنی زباں سنبھالو
غرفے میں سے جھانک پاس اپنے
غیروں کو ہنسی خوشی بلا لو
اور ہم سے ہزار حیف پیارے
منہ کو شرما کے یوں چھپا لو
ہے قافلہ عمر کا روانہ
رخت اپنا مسافرو سنبھالو
بت خانے کی راہ کو سلیمانؔ
چھوڑو تم اور رہ خدا لو
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |