اک کافر مغرور دل آرام ہے میرا
اک کافر مغرور دل آرام ہے میرا
کہتے ہیں جسے کفر وہ اسلام ہے میرا
کانٹوں پہ لٹایا جو مجھے میری خطا کیا
ڈر حق سے کہ کہلاتا تو گلفام ہے میرا
ایواں سے مرے تخت اٹھا لیجئے جلدی
مٹی ہی میں مل جانا گر انجام ہے میرا
کیسی ہے چمک میرے سیہ خانۂ دل میں
شاید کہ یہاں بستا خوش اندام ہے میرا
میں تڑپوں تو آرام سے بیٹھو گے نہ تم بھی
نایابؔ رہے یاد تمہیں نام ہے میرا
This work is in the public domain in the United States because it was first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and it was first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and it was in the public domain in its home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries). |