اگر کج رَو ہیں انجم، آسماں تیرا ہے یا میرا

اگر کج رَو ہیں انجم، آسماں تیرا ہے یا میرا (1935)
by محمد اقبال
296133اگر کج رَو ہیں انجم، آسماں تیرا ہے یا میرا1935محمد اقبال

اگر کج رَو ہیں انجم، آسماں تیرا ہے یا میرا
مجھے فکرِ جہاں کیوں ہو، جہاں تیرا ہے یا میرا؟

اگر ہنگامہ ہائے شوق سے ہے لامکاں خالی
خطا کس کی ہے یا رب! لامکاں تیرا ہے یا میرا؟

اُسے صبحِ ازل انکار کی جُرأت ہوئی کیونکر
مجھے معلوم کیا، وہ راز داں تیرا ہے یا میرا؟

محمدؐ بھی ترا، جبریل بھی، قرآن بھی تیرا
مگر یہ حرفِ شیریں ترجماں تیرا ہے یا میرا؟

اسی کوکب کی تابانی سے ہے تیرا جہاں روشن
زوالِ آدمِ خاکی زیاں تیرا ہے یا میرا؟


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.