اے خدا اے خدا
پھول بھیجے ہیں جو تو نے پودوں کے ہاتھ
سارے دن آج کھیلا ہوں میں ان کے ساتھ
اور کلیاں کھلا اور کلیاں کھلا
اے خدا اے خدا اے خدا
رات تاروں سے جھولی بھرے آئی تھی
گھپ اندھیرا مگر ساتھ وہ لائی تھی
میں کبھی خوش ہوا میں کبھی ڈر گیا
اے خدا اے خدا اے خدا اے خدا
پتیاں ہیں ہتھیلی پہ موتی لیے
تو نے پودوں کو یہ سب کھلونے دئے
ان سے آتا نہیں ہے مگر کھیلنا
اے خدا اے خدا اے خدا اے خدا
گانا چڑیاں جو گاتی ہوئی آئی ہیں
صبح کو چہچہاتی ہوئی آئی ہیں
ان کو تو نے بتایا ہے میرا پتا
اے خدا اے خدا اے خدا اے خدا
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |