اے دل جو یہ آنکھ آج لڑائی اس نے
اے دل جو یہ آنکھ آج لڑائی اس نے
اور پل میں لڑا کے پھر جھکائی اس نے
اپنی بے باکی اور حیا کی خوبی
تھی ہم کو دکھانی سو دکھائی اس نے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |