اے دل جو یہ آنکھ آج لڑائی اس نے

اے دل جو یہ آنکھ آج لڑائی اس نے
by نظیر اکبر آبادی
294860اے دل جو یہ آنکھ آج لڑائی اس نےنظیر اکبر آبادی

اے دل جو یہ آنکھ آج لڑائی اس نے
اور پل میں لڑا کے پھر جھکائی اس نے
اپنی بے باکی اور حیا کی خوبی
تھی ہم کو دکھانی سو دکھائی اس نے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.