بارہ مہینے ہجر کے گزرے ملال میں
بارہ مہینے ہجر کے گزرے ملال میں
لاکھوں ہی رنج ہم نے سہے ایک سال میں
لاتے نہیں فقیر کسی کو خیال میں
اللہ والے مست ہیں اپنے ہی حال میں
تکلیف قید زلف مرے دل سے پوچھیے
خالق کہیں پھنسائے نہ مچھلی کو جال میں
سن کر سوال وصل وہ جوہرؔ سے کہتے ہیں
کچھ بات ہو تو آئے ہمارے خیال میں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |