بالوں پہ غبار شیب ظاہر ہے اب
بالوں پہ غبار شیب ظاہر ہے اب
ہشیار انیس تو مسافر ہے اب
پیدا ہے سپیدی سحر پیری کی
لے خواب سے چونک رات آخر ہے اب
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |