بتوں کی اگر خود نمائی نہ دیکھوں

بتوں کی اگر خود نمائی نہ دیکھوں
by دیا شنکر نسیم

بتوں کی اگر خود نمائی نہ دیکھوں
ان آنکھوں سے یا رب خدائی نہ دیکھوں

محبت سے کہتا ہوں سی رکھوں آنکھیں
پلک سے پلک کی جدائی نہ دیکھوں

بھلا میں برا جانتا ہوں جو تم کو
برائی ہے اپنی بھلائی نہ دیکھوں

مرا عکس تک صاف مجھ سے نہیں ہے
میں حیراں ہوں کس منہ سے آئینہ دیکھوں

نسیمؔ اس چمن کے جو کانٹوں سے الجھوں
میں اس گل کی رنگیں ادائی نہ دیکھوں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse