بقول سوز جرأتؔ کیا کہیں ہم فکر کو اپنی
بقول سوز جرأتؔ کیا کہیں ہم فکر کو اپنی
ہمارا شعر ہے گا بادۂ وحدت کا پیمانہ
ولے جیسا کوئی ہو اس کو ویسا نشہ کرتا ہے
زنانے کو زنانا اور مردانے کو مردانہ
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |