بھولوں تمہیں وہ بشر نہیں ہوں

بھولوں تمہیں وہ بشر نہیں ہوں
by نسیم دہلوی
316705بھولوں تمہیں وہ بشر نہیں ہوںنسیم دہلوی

بھولوں تمہیں وہ بشر نہیں ہوں
اتنا بھی بے خبر نہیں ہوں

اللہ رے فرط کاہش تن
ہر چند کہ ہوں مگر نہیں ہوں

دکھلائی نہ دوں یہ غیر ممکن
کچھ آپ کی میں کمر نہیں ہوں

بے حال کہے نہ جانے دوں گا
عاشق ہوں نامہ بر نہیں ہوں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.