بہار گلشن ہستی ہے قائم شادی و غم سے
بہار گلشن ہستی ہے قائم شادی و غم سے
جو گل خنداں ہے گلشن میں تو گریاں شمع محفل میں
جہاں معشوق ہو عاشق وہیں اس کا پہنچتا ہے
چمن میں جائے پروانہ نہ بلبل آئے محفل میں
نہالؔ اس کے کرم سے پار بیڑا ہوگا تیرا بھی
بچایا نوح کو طوفاں سے جس نے عین مشکل میں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |