بہت دن بیتے پیا کو دیکھے
بہت دن بیتے پیا کو دیکھے
ارے کوئی جاؤ پیا کو بلائے لاؤ
میں ہاری وہ جیتے پیا کو دیکھے بہت دن بیتے
سب سکھین میں چنر موری میلی
کیوں چنری نہیں رنگتے
بہت دن بیتے
خسروؔ نجام کے بلی بلی جئیے
کیوں درس نہیں دیتے
بہت دن بیتے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |