بیکسی عشق
ایک دن اس نے جو مجھ سے پوچھا
کیوں مرے ملنے کا ارمان ہوا
اس کو دیکھا تو مگر آہوں کا
موجزن سینے میں طوفان ہوا
ہوئی چہرے سے نمایاں وحشت
دونوں ہاتھوں سے لیا دل کو تھام
یاس ارمان تمنا حسرت
دل سے آنکھوں میں اتر آئے تمام
کچھ جواب اس کو جو دینا چاہا
لب ملے پر نہ صدا نکلی آہ
ایک محشر تھا خیالوں کا بپا
وہ لگی چپ کہ عیاذاً باللہ
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |