تا ہم کو شکایت کی بھی باقی نہ رہے جا
تا ہم کو شکایت کی بھی باقی نہ رہے جا
سن لیتے ہیں گو ذکر ہمارا نہیں کرتے
غالبؔ ترا احوال سنا دیں گے ہم ان کو
وہ سن کے بلا لیں یہ اجارا نہیں کرتے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |