تجھ سے ظالم کو اپنا یار کیا

تجھ سے ظالم کو اپنا یار کیا
by جوشش عظیم آبادی
303058تجھ سے ظالم کو اپنا یار کیاجوشش عظیم آبادی

تجھ سے ظالم کو اپنا یار کیا
ہم نے کیا جبر اختیار کیا

مثل سیماب بے قرار رہے
ایک جا ہم نے کب قرار کیا

آنکھیں پتھرا گئیں اے سنگیں دل
یاں تلک تیرا انتظار کیا

تو جو کہتا ہے جلد آؤں گا
میں نے کیا تیرا اعتبار کیا

جیب تو کیا ہے ناصحو ہم نے
چاک سینے کو غنچہ وار کیا

نظر آئے قیاس سے باہر
دل کے زخموں کو جب شمار کیا

آتش عشق نے بہ رنگ سپند
دانۂ دل کو بے قرار کیا

تو وفا سے نہ در گزر ؔجوشش
اس نے گو جور اختیار کیا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.