ترے قد تھے سرو تازہ ہے جم
ترے قد تھے سرو تازہ ہے جم
او چایا ہے یا نو چمن میں علم
تو ہے چند تارے ہیں لشکر ترے
توں ہے شاہ خوباں میں تیرا حشم
ورق صنع پرنیں لکھیا تج سا ہور
ازل کے مصور کا ہرگز قلم
سکندر کوں تھی آرسی جم کوں جام
ترے ہست ہے درپن ہور جام جم
ترے مکھ کے پھل بن کوں دیکھ لاج تھے
چھپایا ہے مکھ آپنے کوں ارم
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |