تعلیمِ مغربی ہے بہت جُرأت آفریں

تعلیمِ مغربی ہے بہت جُرأت آفریں (1924)
by محمد اقبال
296097تعلیمِ مغربی ہے بہت جُرأت آفریں1924محمد اقبال

تعلیمِ مغربی ہے بہت جُرأت آفریں
پہلا سبَق ہے، بیٹھ کے کالج میں مار ڈِینگ

بستے ہیں ہند میں جو خریدار ہی فقط
آغا بھی لے کے آتے ہیں اپنے وطن سے ہِینگ

میرا یہ حال، بُوٹ کی ٹو چاٹتا ہوں میں
اُن کا یہ حکم، دیکھ! مرے فرش پر نہ رِینگ

کہنے لگے کہ اُونٹ ہے بھدّا سا جانور
اچھّی ہے گائے، رکھتی ہے کیا نوک دار سِینگ


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.