تمنا ہے یہ آنکھوں کی ترا دیدار آ دیکھیں

تمنا ہے یہ آنکھوں کی ترا دیدار آ دیکھیں
by عبد الحلیم شرر
319469تمنا ہے یہ آنکھوں کی ترا دیدار آ دیکھیںعبد الحلیم شرر

تمنا ہے یہ آنکھوں کی ترا دیدار آ دیکھیں
کبھی روضہ ترا یا احمد مختار آ دیکھیں

شفا ہو جائے دم میں کشتۂ ہجر محمد کو
اگر وہ خواب میں بھی حالت بیمار آ دیکھیں

یہ دل تھا ان کا مسکن مت اجاڑ اس کو غم ہجراں
غضب آ جائے گا گر شاہ دیں مسمار آ دیکھیں

نہ کچھ مرنے کا غم ہو اور نہ کچھ شکوہ ہو فرقت کا
اگر حالت مری وہ سید ابرار آ دیکھیں

جو مداح نبی پر طعنہ زن ممتاز ہوتے ہیں
دکھائیں شعر اپنے اور مرے اشعار آ دیکھیں


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.