تمہاری یاد میں دنیا کو ہوں بھلائے ہوئے
تمہاری یاد میں دنیا کو ہوں بھلائے ہوئے
تمہارے درد کو سینے سے ہوں لگائے ہوئے
عجیب سوز سے لبریز ہیں مرے نغمے
کہ ساز دل ہے محبت کی چوٹ کھائے ہوئے
جو تجھ سے کچھ بھی نہ ملنے پہ خوش ہیں اے ساقی
کچھ ایسے رند بھی ہیں مے کدے میں آئے ہوئے
تمہارے ایک تبسم نے دل کو لوٹ لیا
رہے لبوں پہ ہی شکوے لبوں پہ آئے ہوئے
اثرؔ بھی راہرو دشت زندگانی ہے
پہاڑ غم کا دل زار پر اٹھائے ہوئے
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |