تمہیں بھی معلوم ہو حقیقت کچھ اپنی رنگیں ادائیوں کی
تمہیں بھی معلوم ہو حقیقت کچھ اپنی رنگیں ادائیوں کی
کبھی اسے چھیڑ کر تو دیکھو جو لے مرے دل کی ساز میں ہے
ابھی تو اک قطرہ ہی گرا تھا کہ جس سے ہلچل میں ہے زمانہ
خدا ہی جانے کہ کتنی قوت دل حزیں کے گداز میں ہے
الٰہی خیر اس کے سنگ در کی نہ ہو کہیں صرف شوق وہ بھی
کہ ذوق سجدہ کی ایک دنیا مری جبین نیاز میں ہے
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |