تو جو اللہ کا محبوب ہوا خوب ہوا

تو جو اللہ کا محبوب ہوا خوب ہوا
by داغ دہلوی

تو جو اللہ کا محبوب ہوا ، خوب ہوا
یا نبی خوب ہوا ، خوب ہوا ، خوب ہوا

حشر میں امت عاصی کا ٹھکانا ہی نہ تھا
بخشوانا تجھے مرغوب ہوا ، خوب ہوا

حسن یوسف میں ترا نور تھا، اے نور خدا
چارہ دیدہ یعقوب ہوا، خوب ہوا

فخر آدم کو نہ ہوتا، جو فرشتہ ہوتا
بنی آدم سے جو منسوب ہوا ، خوب ہوا

داغ ہے روز قیامت، مری شرم اس کے ہاتھ
میں گناہوں سے جو محجوب ہوا ، خوب ہوا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse