تھے زیست سے اپنی ہاتھ دھوئے سجاد

تھے زیست سے اپنی ہاتھ دھوئے سجاد
by میر انیس
294977تھے زیست سے اپنی ہاتھ دھوئے سجادمیر انیس

تھے زیست سے اپنی ہاتھ دھوئے سجاد
شب کو کبھی راحت سے نہ سوئے سجاد
جب تک جیے ہنستے نہ کسی نے دیکھا
چالیس برس باپ کو روئے سجاد


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.