جان دے دیں گے کرشموں پہ قضا سے پہلے
جان دے دیں گے کرشموں پہ قضا سے پہلے
مر ہی جائیں گے ترے ناز و ادا سے پہلے
رستے ہیں زخم جگر قبل نمک افشانی
مینہ برستا ہے مرے گھر میں گھٹا سے پہلے
بوسہ خود دیتے ہیں اور خود ہی بگڑ جاتے ہیں
لطف فرماتے ہیں عاشق پہ جفا سے پہلے
خود بہ خود آتے ہیں وہ پاس یہ تاثیروں کا
جا لگا تیر نشانہ پہ دعا سے پہلے
قصد بوسہ ہی پہ دل پھانستے ہیں گیسو میں
پھانسی دیتے ہیں وہ مجرم کو خطا سے پہلے
وہ صنم اور کے حصہ میں نہ آتا اے عزیزؔ
مانگ لیتا جو اسے رو کے خدا سے پہلے
This work is in the public domain in the United States because it was first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and it was first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and it was in the public domain in its home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries). |