جب ہوا شب کو بدلتی ہوئی پہلو آئی

جب ہوا شب کو بدلتی ہوئی پہلو آئی
by مصطفٰی زیدی
319118جب ہوا شب کو بدلتی ہوئی پہلو آئیمصطفٰی زیدی

جب ہوا شب کو بدلتی ہوئی پہلو آئی
مدتوں اپنے بدن سے تری خوشبو آئی

میرے نغمات کی تقدیر نہ پہنچے تجھ تک
میری فریاد کی قسمت کہ تجھے چھو آئی

اپنی آنکھوں سے لگاتی ہیں زمانے کے قدم
شہر کی راہ گزاروں میں مری خو آئی

ہاں نمازوں کا اثر دیکھ لیا پچھلی رات
میں ادھر گھر سے گیا تھا کہ ادھر تو آئی

مژدہ اے دل کسی پہلو تو قرار آ ہی گیا
منزل دار کٹی ساعت گیسو آئی


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.