جدا ہو کے ہم سے بتوں سے ملا دل

جدا ہو کے ہم سے بتوں سے ملا دل
by عبد الغفور نساخ
331134جدا ہو کے ہم سے بتوں سے ملا دلعبد الغفور نساخ

جدا ہو کے ہم سے بتوں سے ملا دل
بھلا دل بھلا دل بھلا دل بھلا دل

وہ کیوں خوش نہ ہوں لے کے مجھ سے مرا دل
کہ ان کا تو ہم جنس ہے بے وفا دل

نہایت ہی نازک ہے ڈر ہے نہ ٹوٹے
دبا کر وہ مٹھی میں کیوں لے گیا دل

ہوئے صید سب تیرے ہی ناوک افگن
ہما باز شاہیں کبوتر عنادل

نہ ہو دل کے ملنے پہ مغرور کافر
کبھی تو ہمارا بھی تھا آشنا دل


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.