جنم اسٹمی
وزیر چند نے پوچھا ظفر علی خاں سے
شری کرشن سے کیا تم کو بھی ارادت ہے
کہا یہ اس نے وہ تھے اپنے وقت کے ہادی
اسی لیے ادب ان کا مری سعادت ہے
فساد سے انہیں نفرت تھی جو ہے مجھ کو بھی
اور اس پہ دے رہی فطرت مری شہادت ہے
ہے اس وطن میں اک ایسا گروہ بھی موجود
شری کرشن کی جو کر رہا عبادت ہے
مگر فساد ہے اس کی سرشت میں داخل
بچارے کیا کریں پڑ ہی چکی یہ عادت ہے
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |