جیسا میرا دیس

جیسا میرا دیس
by افسر میرٹھی

پھولوں کا ہر سمت مہکنا
کلیوں کا ہر روز چٹکنا
باغوں میں بلبل کا چہکنا
میووں کا شاخوں سے نکلنا
جیسا میرا دیس ہے افسرؔ ایسا کوئی دیس نہیں
کیسے کیسے اچھے دریا
وہ ان کا اٹھلا کے چلنا
دو بہنیں ہیں گنگا جمنا
دنیا میں ثانی نہیں ان کا
جیسا میرا میرا دیس ہے افسر ایسا کوئی دیس نہیں
شبنم نے پھولوں کو نکھارا
سورج نے کچھ اور نکھارا
کیسا سماں ہے پیارا پیارا
اک گلشن ہے بھارت پیارا
جیسا میرا دیس ہے افسرؔ ایسا کوئی دیس نہیں

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse