حسن کافر شباب کا عالم

حسن کافر شباب کا عالم
by جگر مراد آبادی
300020حسن کافر شباب کا عالمجگر مراد آبادی

حسن کافر شباب کا عالم
سر سے پا تک شراب کا عالم

عرق آلود چہرۂ تاباں
شبنم و آفتاب کا عالم

وہ مری عرض شوق بے حد پر
کچھ حیا کچھ عتاب کا عالم

اللہ اللہ وہ امتزاج لطیف
شوخیوں میں حجاب کا عالم

ہمہ نور و سرور کی دنیا
ہمہ حسن و شباب کا عالم

وہ لب جوئبار و موسم گل
وہ شب ماہتاب کا عالم

زانوئے شوق پر وہ پچھلے پہر
نرگس نیم خواب کا عالم

دیر تک اختلاط راز و نیاز
یک بیک اجتناب کا عالم

لاکھ رنگیں بیانیوں پہ مری
ایک سادہ جواب کا عالم

غم کی ہر موج موج طوفاں خیز
دل کا عالم حباب کا عالم

دل مطرب سمجھ سکے شاید
اک شکستہ رباب کا عالم

وہ سماں آج بھی ہے یاد جگرؔ
ہاں مگر جیسے خواب کا عالم


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.