خاک ہوں اعتبار کی سوگند

خاک ہوں اعتبار کی سوگند
by سراج اورنگ آبادی
294462خاک ہوں اعتبار کی سوگندسراج اورنگ آبادی

خاک ہوں اعتبار کی سوگند
مضطرب ہوں قرار کی سوگند

مثل آئینہ پاک بازی میں
صاف دل ہوں غبار کی سوگند

حوض کوثر سیں پیاس بجھتی نہیں
اوس لب آب دار کی سوگند

معتبر نہیں جمال ظاہر کا
گردش روزگار کی سوگند

زندگی اے سراجؔ ماتم ہے
مجھ کوں شمع مزار کی سوگند


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.