خاک ہوں اعتبار کی سوگند
خاک ہوں اعتبار کی سوگند
مضطرب ہوں قرار کی سوگند
مثل آئینہ پاک بازی میں
صاف دل ہوں غبار کی سوگند
حوض کوثر سیں پیاس بجھتی نہیں
اوس لب آب دار کی سوگند
معتبر نہیں جمال ظاہر کا
گردش روزگار کی سوگند
زندگی اے سراجؔ ماتم ہے
مجھ کوں شمع مزار کی سوگند
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |