خدا ہونا بی مشکل ہے بندہ ہونا بی مشکل ہے
خدا ہونا بی مشکل ہے بندہ ہونا بی مشکل ہے
سمجھتا ہے یو نکتے کوں جو عارف صاحب دل ہے
خدا ہے مصدر مطلق بندا بی اس سوں ہے مشتق
جدھر دیکھے ادھر ہے حق ولے پندار حائل ہے
خدا معبود ہے مطلق بندا موجود ہے مطلق
یو دونوں مطلق برحق سمجھ ہر یک کا مشکل ہے
خدا ہے بندہ بندہ ہے خدا چشم یقیں سو دیک
بھی دونوں غیر یک دیگر یہی عرفان کامل ہے
بندا ہے اپنی تفصیلات سوں ذات خدا مطلق
صفت ہور فعل و قول اس کا بی مطلق پن کو شامل ہے
مظاہر اس کے کیوں مطلق پنے سوں ہوویں گے خارج
یو صورت غور سوں تو دیک آئینے میں حاصل ہے
نکات عشق اسرار خدا ہیں بیگماں قربیؔ
جنے اسرار کو بوجیا وہی حق سات واصل ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |