خوب رویوں سے یاریاں نہ گئیں

خوب رویوں سے یاریاں نہ گئیں
by حسرت موہانی
297344خوب رویوں سے یاریاں نہ گئیںحسرت موہانی

خوب رویوں سے یاریاں نہ گئیں
دل کی بے اختیاریاں نہ گئیں

عقل صبرآشنا سے کچھ نہ ہوا
شوق کی بے قراریاں نہ گئیں

دن کی صحرا نوردیاں نہ چھٹیں
شب کی اختر شماریاں نہ گئیں

ہوش یاں سد راہ علم رہا
عقل کی ہرزہکاریاں نہ گئیں

تھے جو ہمرنگ ناز ان کے ستم
دل کی امیدواریاں نہ گئیں

حسن جب تک رہا نظارہ فروش
صبر کی شرمساریاں نہ گئیں

طرز مومنؔ میں مرحبا حسرتؔ
تیری رنگیں نگاریاں نہ گئیں


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.