خودی کی خلوتوں میں گُم رہا مَیں

خودی کی خلوتوں میں گُم رہا مَیں (1935)
by محمد اقبال
296222خودی کی خلوتوں میں گُم رہا مَیں1935محمد اقبال

خودی کی خلوتوں میں گُم رہا مَیں
خدا کے سامنے گویا نہ تھا مَیں
نہ دیکھا آنکھ اٹھا کر جلوۂ دوست
قیامت میں تماشا بن گیا مَیں!


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.