خورشید رو کے آگے ہو نور کا سوالی
خورشید رو کے آگے ہو نور کا سوالی
کاسہ لیے گدا کا آیا ہے چاند خالی
سناہٹا جدا ہے اور بے خودی نرالی
ہے میرے جی کے حق میں یہ ابر برس گالی
مجنوں تو باؤلا تھا جن راہ لی جنگل کی
سیانا وہی کہ جس نیں کہ شہر کی ہوا لی
لوہو میں لوٹتا ہے بخت سیہ کا برجا
کالی گھٹا میں زیبا لاگے شفق کی لالی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |